EN हिंदी
مجھے مجھ سے لے لو! | شیح شیری
mujhe mujhse le lo!

نظم

مجھے مجھ سے لے لو!

جمیل الرحمن

;

دوزخی ساعتوں کے
سبھی خواب آسیب بن کر

مرے دل سے لپٹے ہوئے ہیں
مری روح انجانے ہاتھوں میں جکڑی ہوئی ہے

مجھے، مجھ سے لے لو
کہ یہ زندگی

ان عذابوں کی میراث ہے
لمحہ لمحہ جو میرا لہو پی رہے ہیں

زمانوں سے میں مر چکا ہوں مگر ان گنت
وحشی عفریت

میرے لہو کی توانائی پر آج بھی پل رہے ہیں