EN हिंदी
مجھے معاف کر دینا | شیح شیری
mujhe muaf kar dena

نظم

مجھے معاف کر دینا

شیریں احمد

;

اے زمین
مجھے معاف کر دینا

مانتی ہوں
تیرے پھولوں میں

خوب رس بھرا ہے
مگر اب

مجھ دل دراز کو
کچھ اور دل جیتنے ہیں

اپنا ذائقہ بدلنا ہے
میں تو تتلی ہوں

تجھے مان لینا چاہیے
میری محبت کا دائرہ

بہت وسیع ہے
اے زمین

میرے پیروں میں
بیڑیاں

یوں نہ ڈال
کہ آزاد ہونے کے بعد

میں لوٹ نہ سکوں