اے زمین
مجھے معاف کر دینا
مانتی ہوں
تیرے پھولوں میں
خوب رس بھرا ہے
مگر اب
مجھ دل دراز کو
کچھ اور دل جیتنے ہیں
اپنا ذائقہ بدلنا ہے
میں تو تتلی ہوں
تجھے مان لینا چاہیے
میری محبت کا دائرہ
بہت وسیع ہے
اے زمین
میرے پیروں میں
بیڑیاں
یوں نہ ڈال
کہ آزاد ہونے کے بعد
میں لوٹ نہ سکوں
نظم
مجھے معاف کر دینا
شیریں احمد