محبت خواب گل ہے
شاخ دل کی سونی پلکوں پر
لرزتا خواب گل
جو نخل جاں کے زرد رو
گرتے ہوئے پتوں کی
سانسوں میں مہکتا ہے
محبت زندگی کے سبز افق پر
دور تک پھیلی ہوئی خوشبو کی لو ہے
جو کبھی دل کے دریچوں میں
اتر کر مسکراتی ہے
تو ہر سو روشنی سی پھیل جاتی ہے
محبت رمز ہستی ہے
یہ ایسا بھید ہے جو کتنے برسوں
بلکہ عمروں کی
مسلسل بے ریا کاوش پہ کھلتا ہے
تو گویا یوں محبت
زندگی کا استعارہ ہے
کہ جس کا ہر بیاں الفاظ کی چھب
اور لہجوں کا کھنک سے
ماورا ہو کر بھی
دنیائے معافی اپنی خاموشی میں رکھتا ہے
محبت خواب گل بھی ہے
محبت رمز ہستی بھی
نظم
محبت رمز ہستی ہے
مبین مرزا