محبت زندگی ہے
محبت دل کی تیرہ ساعتوں میں روشنی ہے
یہ ویرانوں میں خود رو نغمگی ہے
محبت جرأت اظہار ہے کردار ہے
محبت دیدۂ بے دار ہے پندار ہے
ایثار ہے
محبت جان دیتی ہے
محبت مان دیتی ہے
محبت بے نشاں رشتوں کو بھی پہچان دیتی ہے
محبت عقل بھی ہے
محبت ماورائے عقل بھی ہے
محبت ہجر بھی ہے وصل بھی ہے
محبت پیش رفت نسل بھی ہے
محبت زخم پر مرہم
محبت سربسر ترحم
محبت محترم سچ کا علم زور قلم
محبت کاوش پیہم
محبت راز یزداں کھولتی ہے
محبت ظرف آدم تولتی ہے
محبت خامشی میں بولتی ہے
محبت آرزو ہے جستجو ہے رنگ و بو ہے
محبت جیت کر مٹنے کی خو ہے
محبت ہار کر بھی سرخ رو ہے
محبت ابتدا ہے انتہا ہے
محبت باعث ارض و سما ہے
محبت میں خدا بھی مبتلا ہے
نظم
محبت میں خدا بھی مبتلا ہے
نعیم ضرار احمد