EN हिंदी
محبت کی موت | شیح شیری
mohabbat ki maut

نظم

محبت کی موت

سجاد ظہیر

;

تم نے محبت کو مرتے دیکھا ہے؟
چمکتی ہنستی آنکھیں پتھرا جاتی ہیں

دل کے دالانوں میں پریشان گرم لو کے جھکڑ چلتے ہیں
گلابی احساس کے بہتے ہوئے خشک

اور لگتا ہے جیسے
کسی ہری بھری کھیتی پر پالا پڑ جائے!

لیکن یارب
آرزو کے ان مرجھائے سوکھے پھولوں

ان گم شدہ جنتوں سے
کیسی صندلی

دل آویز
خوشبوئیں آتی ہیں!