ایک دفعہ
جب راشن ختم ہوا تھا تو
ردی نکالی تھی گھر سے
کہ بیچ آئیں
ہنس کے کہا تھا تم نے تب
کہو
تمہاری نظمیں بھی
کیا ڈال دوں ان میں
ان سے وزن بڑھ جائے گا
میں نے کہا تھا
کل جو وقت کرے گا
وہ مت آج کرو
آنکھیں تمہاری بھر آئیں ہوئی
اور
تم نے کہا تھا
میں تو کہا
وہ وقت بھی نہ کر پائے گا
نظم
میری شاعری
شہاب اختر