میری بیٹی انگلی چھوڑ کے
چلنا سیکھ گئی
سنگ میل پہ ہندسوں کی پہچان سے آگے
آتے جاتے رستوں کے ہر نام سے آگے
پڑھنا سیکھ گئی
جلتی بجھتی روشنیوں اور رنگوں کی ترتیب
سفر کی سمتوں اور گاڑی کے پہیوں میں
الجھی راہوں پر
آگے بڑھنا سیکھ گئی
میری بیٹی دنیا کے نقشے میں
اپنی مرضی کے
رنگوں کو بھرنا سیکھ گئی
نظم
میری بیٹی چلنا سیکھ گئی
فاطمہ حسن