اگر وہ تمہاری آنکھ سے گر جائے
تو میرا ذائقہ ایک آنسو کی طرح
ایک یاد کی طرح ہے میرا ذائقہ
اگر وہ میرے دل سے نکل جائے
اگر وہ کہیں نہ جا سکے
تو میرا ذائقہ
ایک کھڑکی کی طرح ہے
ایک کہانی کی طرح ہے
میرا ذائقہ
اگر وہ ختم نہ ہو سکے
اگر وہ سنایا نہ جا سکے
تو میرا ذائقہ
ایک خواب کی طرح ہے
ایک ٹائم بم کی طرح ہے
میرا ذائقہ
اگر اسے چھوا نہ جا سکے
نظم
میرا ذائقہ
ذیشان ساحل