EN हिंदी
میرا اس کا ساتھ | شیح شیری
mera us ka sath

نظم

میرا اس کا ساتھ

شہاب اختر

;

میرے بستر میں
دیپک کی طرح

میرے ساتھ
کون جلتا ہے

کون ہے
جو میرے ساتھ

دور بہت دور تک
جلتا ہے

میرے غموں کے ساتھ
میری ہڈیوں میں اترتا ہے

کون ہے
گئے رات جو

میرے شانوں پہ سر رکھ
مجھ کو بڑے پیار سے کہتا ہے

ٹھیک ہے
سب ٹھیک ہو جائے گا

کیونکہ
تم اکیلے تو نہیں ہو