EN हिंदी
میرا غصہ کہاں ہے؟ | شیح شیری
mera ghussa kahan hai?

نظم

میرا غصہ کہاں ہے؟

زاہد امروز

;

میں آسمان کے ساتھ پھیلی شام کی نارنجی روشنی ہوں
یا سورج کی آنکھ میں رینگتی سرخ دھار؟

کیا ہے میرا وجود؟
یوم عید قربان ہوتی بھیڑوں کا صبر

یا ہیروں کے تعاقب میں کوئلہ کوئلہ پھرتی خواہش؟
میں سرما میں ابابیلوں کی مرجھائی روح ہوں

یا سرمست درختوں کی چوٹیوں میں مدہوش ہوا؟
ہاں۔۔۔۔۔ میں رات کی جھلملاتی روشنیوں کے پیچھے

الجھی آلودہ شکن ہوں
بچہ جنتی ماں کی آخری چیخ میری محبت ہے

میں راہ گیروں کی لا پرواہ خوشی میں
سہما خوف ہوں

میں گوتم کے مسکراتے رخساروں کا لمس ہوں
ساتویں آسمان پر غوطہ زن پرندے

اگر میری پر سکون روح میں پرواز کرتے ہیں
تو پھر یہ کیسا بوجھ ہے

جو تمہارے چھوڑ جانے کے بعد
اس غبار آلود سینے میں جمنے لگا ہے؟

لیکن میرا غصہ کس شیر کے بدن میں جھرجھراتا ہے؟
میری آگ کس عقاب کی آنکھوں میں کپکپاتی ہے؟

جسے تمہاری ہنسی تمہارے مکار دل
اور تمہاری دھوکے باز ناف میں انڈیل سکوں!