رات دن
موت ہے مصروف مشقت
مرے اجداد کی مانند
کہ جو ایڑیاں گھس گھس کے جئے
اور مرے
زندگی رحم کے قابل
یہ تسلیم
مگر
موت بھی کتنی شکستہ ہے
ذرا دیکھو تو
نظم
موت بھی رحم کے قابل ہے
شاہین غازی پوری
نظم
شاہین غازی پوری
رات دن
موت ہے مصروف مشقت
مرے اجداد کی مانند
کہ جو ایڑیاں گھس گھس کے جئے
اور مرے
زندگی رحم کے قابل
یہ تسلیم
مگر
موت بھی کتنی شکستہ ہے
ذرا دیکھو تو