EN हिंदी
موت بھی رحم کے قابل ہے | شیح شیری
maut bhi rahm ke qabil hai

نظم

موت بھی رحم کے قابل ہے

شاہین غازی پوری

;

رات دن
موت ہے مصروف مشقت

مرے اجداد کی مانند
کہ جو ایڑیاں گھس گھس کے جئے

اور مرے
زندگی رحم کے قابل

یہ تسلیم
مگر

موت بھی کتنی شکستہ ہے
ذرا دیکھو تو