لاکھوں شکلوں کے میلے میں تنہا رہنا میرا کام
بھیس بدل کر دیکھتے رہنا تیز ہواؤں کا کہرام
ایک طرف آواز کا سورج ایک طرف اک گونگی شام
ایک طرف جسموں کی خوشبو ایک طرف اس کا انجام
بن گیا قاتل میرے لیے تو اپنی ہی نظروں کا دام
سب سے بڑا ہے نام خدا کا اس کے بعد ہے میرا نام
نظم
میں اور میرا خدا
منیر نیازی