EN हिंदी
میں اور میرا خدا | شیح شیری
main aur mera KHuda

نظم

میں اور میرا خدا

منیر نیازی

;

لاکھوں شکلوں کے میلے میں تنہا رہنا میرا کام
بھیس بدل کر دیکھتے رہنا تیز ہواؤں کا کہرام

ایک طرف آواز کا سورج ایک طرف اک گونگی شام
ایک طرف جسموں کی خوشبو ایک طرف اس کا انجام

بن گیا قاتل میرے لیے تو اپنی ہی نظروں کا دام
سب سے بڑا ہے نام خدا کا اس کے بعد ہے میرا نام