EN हिंदी
لباس | شیح شیری
libas

نظم

لباس

گلزار

;

میرے کپڑوں میں ٹنگا ہے
تیرا خوش رنگ لباس!

گھر پہ دھوتا ہوں ہر بار اسے اور سکھا کے پھر سے
اپنے ہاتھوں سے اسے استری کرتا ہوں مگر

استری کرنے سے جاتی نہیں شکنیں اس کی
اور دھونے سے گلے شکوؤں کے چکتے نہیں مٹتے!

زندگی کس قدر آساں ہوتی
رشتے گر ہوتے لباس

اور بدل لیتے قمیضوں کی طرح!