EN हिंदी
لینن گراڈ کا گورستان | شیح شیری
lenin-grad ka goristan

نظم

لینن گراڈ کا گورستان

فیض احمد فیض

;

سرد سلوں پر
زرد سلوں پر

تازہ گرم لہو کی صورت
گلدستوں کے چھینٹے ہیں

کتبے سب بے نام ہیں لیکن
ہر اک پھول پہ نام لکھا ہے

غافل سونے والے کا
یاد میں رونے والے کا

اپنے فرض سے فارغ ہو کر
اپنے لہو کی تان کے چادر

سارے بیٹے خواب میں ہیں
اپنے غموں کا ہار پرو کر

اماں اکیلی جاگ رہی ہے