EN हिंदी
لکشمن ریکھا | شیح شیری
laxman-rekha

نظم

لکشمن ریکھا

مظفر حنفی

;

تم کہوگے دن تو میں بھی دن کہوں گا
ہو بلا سے رات آدھی

میں کہوں گا رات
تم سورج چمکتا ہو تو اس کو چاند سمجھوگے

تمہاری آنکھ میں آنسو نظر آئیں گے جب
میں تعزیت کے ریشمی رومال سے پوچھوں گا ان کو

مسکراؤں میں
تو تم اس کو گل افشانی کہوگے

اور دھوکے سے کہیں میں
شب کو شب کہہ دوں

کہیں تم دن کو دن کہہ کر مجھے سورج دکھا دو
نظر آئے اگر مجھ کو

تمہاری آنکھ کے آنسو مگرمچھ کے سے آنسو
مرے ہنسنے کے پیچھے جھانکتی محرومیاں تم کو نظر آ جائیں

تو سمجھو کہ ہم
اک دوسرے کے جسم میں پوشیدہ شیطانوں سے

واقف ہو گئے ہیں
راونوں میں صلح جوئی کے لیے

بے حد ضروری چیز ہے،
لکشمن کی ریکھا