ابھی تک منتظر ہوں میں
کوئی جھونکا ہوا کا اس طرح آئے
کہ اپنے ساتھ لے جائے
اڑا کر آسماں کی بے کرانی میں
جہاں دل میں کوئی خواہش
اٹھائے سر
نہ کوئی وسوسہ جاگے
نظم
کوئی جھونکا
عادل حیات
نظم
عادل حیات
ابھی تک منتظر ہوں میں
کوئی جھونکا ہوا کا اس طرح آئے
کہ اپنے ساتھ لے جائے
اڑا کر آسماں کی بے کرانی میں
جہاں دل میں کوئی خواہش
اٹھائے سر
نہ کوئی وسوسہ جاگے