EN हिंदी
کوئی جھونکا | شیح شیری
koi jhonka

نظم

کوئی جھونکا

عادل حیات

;

ابھی تک منتظر ہوں میں
کوئی جھونکا ہوا کا اس طرح آئے

کہ اپنے ساتھ لے جائے
اڑا کر آسماں کی بے کرانی میں

جہاں دل میں کوئی خواہش
اٹھائے سر

نہ کوئی وسوسہ جاگے