پورب والو سورج بھیجو
پورب والو سکھ کا سورج بھیجو
دیکھو دھرتی بانجھ ہوئی ہے
سبز سنہرے روپ کا کنگن
دھوپ کا کنگن
راکھ ہوا ہے
سرد دھوئیں میں شیشے کی دیوار کے پیچھے
بے کیفی کی میت پر
پہلے بے گھر پتے ناچ رہے ہیں
پورب والو دیر نہ کرنا
دیر لگی تو رو رو کر
آکاش دلہن کی ساری آنکھیں
رم جھم رم جھم بہہ جائیں گی
دیر نہ کرنا
آنے والے روشن کل کی کندن گھڑیاں
صرف تمہارے صرف تمہارے بس میں ہیں
پورب والو کرنوں کا سندیسہ بھیجو
سورج بھیجو

نظم
کرنوں کا سندیسہ
شاہد ملک