خواہشیں
لال پیلی ہری چادریں اوڑھ کر
تھرتھراتی تھرکتی ہوئی جاگ اٹھیں
جاگ اٹھی دل کی اندر سبھا
دل کی نیلم پری جاگ اٹھی
دل کی پکھراج
لیتی ہے انگڑائیاں جام میں
جام میں تیرے ماتھے کا سایہ گرا
گھل گیا
چاندنی گھل گئی
تیرے ہونٹوں کی لالی
تری نرمیاں گھل گئیں
رات کی ان کہی ان سنی داستاں
گھل گئی جام میں
خواہشیں
لال پیلی ہری چادریں اوڑھ کر
تھرتھراتی تھرکتی ہوئی جاگ اٹھیں
نظم
خواہشیں
مخدومؔ محی الدین