EN हिंदी
خواہش کے خواب | شیح شیری
KHwahish ke KHwab

نظم

خواہش کے خواب

منیر نیازی

;

گھر تھا یا کوئی اور جگہ جہاں میں نے رات گزاری تھی
یاد نہیں یہ ہوا بھی تھا یا وہم ہی کی عیاری تھی

ایک انار کا پیڑ باغ میں اور گھٹا متواری تھی
آس پاس کالے پربت کی چپ کی دہشت طاری تھی

دروازے پر جانے کس کی مدھم دستک جاری تھی