میں ہو گیا جو شفایاب وہ ٹھکانے لگا
بخار میری جگہ ڈاکٹر کو آنے لگا
مشاعرہ میں جو دریاں بچھایا کرتا تھا
خدا کی شان وہ اب شعر بھی سنانے لگا
وہ برتھ ڈے پہ مجھے منہ نہیں لگاتا تھا
سو میں بھی اس کے گلے عید کے بہانے لگا
ملا تھا پوسٹ پہ کسٹم کا اک بڑا افسر
ذرا سی گھاس جو ڈالی تو دم ہلانے لگا
نظم
خدا کی شان
خالد عرفان