خدائے برتر تری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے
ہر ایک فتح و ظفر کے دامن پہ خون انسان کا رنگ کیوں ہے
زمیں بھی تیری ہے ہم بھی تیرے یہ ملکیت کا سوال کیا ہے
یہ قتل و خوں کا رواج کیوں ہے یہ رسم جنگ و جدال کیا ہے
جنہیں طلب ہے جہان بھر کی انہیں کا دل اتنا تنگ کیوں ہے
خدائے برتر تیری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے
غریب ماؤں شریف بہنوں کو امن و عزت کی زندگی دے
جنہیں عطا کی ہے تو نے طاقت انہیں ہدایت کی روشنی دے
سروں میں کبر و غرور کیوں ہے دلوں کے شیشے یہ رنگ کیوں ہے
خدائے برتر تری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے
نظم
خدائے برتر تری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے
ساحر لدھیانوی