EN हिंदी
خود احتسابی | شیح شیری
KHud-ehtasabi

نظم

خود احتسابی

راشد آذر

;

کبھی کبھی میں
جب اپنے اندر سے جھانکتا ہوں

تو میرے باہر کی ساری دنیا
مرے مقابل کھڑا ہوا

ظالموں کا لشکر دکھائی دیتی ہے
اور میں خود کو اپنے باہر کے آدمی کو

عجیب سی بے تعلقی سے
اک اجنبی بن کے دیکھتا ہوں

مگر وہ باہر کا میں
اسی ظالموں کے لشکر سے

ہے نبرد آزما مسلسل
کبھی وہ ظالم پہ حملہ آور

کبھی وہ مظلوم کی حمایت میں
دل فگار و ملول و گریاں

وہ میرے اندر کے میں سے کہتا ہے
باہر آؤ

فصیل ڈھاؤ
حصار توڑو

ہماری صف میں
تمہیں بھی آخر

کبھی تو ہونا پڑے گا شامل