EN हिंदी
کھلونے | شیح شیری
khilaune

نظم

کھلونے

محمد علوی

;

موٹر دوڑ لگاتی ہے
چھک چھک گاڑی آتی ہے

توپ سے آگ نکلتی ہے
پلین میں بتی جلتی ہے

گڑیا آنکھیں کھولتی ہے
آگے پیچھے ڈولتی ہے

مرغی انڈے دیتی ہے
چڑیا دانے لیتی ہے

کتا باجا سنتا ہے
اونٹ کھڑا سر دھنتا ہے

بندر بینڈ بجاتا ہے
ہاتھی سونڈ نچاتا ہے

بھالو دارو پیتا ہے
گائے کے اوپر چیتا ہے

سارے کھلونے ہیں لیکن
یہ سب سچے لگتے ہیں

اور کھلونے جیسے تو
اپنے بچے لگتے ہیں