EN हिंदी
خطیب اعظم (سید عطاء اللہ شاہ بخاری)۔ | شیح شیری
KHatib-e-azam (sayyad ata-ullah-buKhaari)

نظم

خطیب اعظم (سید عطاء اللہ شاہ بخاری)۔

شورش کاشمیری

;

خطیب اعظم عرب کا نغمہ عجم کی لے میں سنا رہا ہے
سر چمن چہچہا رہا ہے سر وغا مسکرا رہا ہے

حدیث سرو و سمن نچھاور زبان شمشیر اس پہ قرباں
مسیلمہ ایسے جعل سازوں کی بیخ و بنیاد ڈھا رہا ہے

قرون اولی کی رزم گاہوں سے مرتضیٰ کا جلال لے کر
دبیز نیندیں جھنجھوڑتا ہے مجاہدوں کو جگا رہا ہے

ہیں اس کی للکار سے ہراساں محمد مصطفی کے باغی
وفا کے جھنڈے گڑے ہوئے ہیں غنیم پر دندنا رہا ہے

میں اس کے چہرے کی مسکراہٹ سے ایسا محسوس کر رہا ہوں
کہ جیسے کوثر پہ شام ہوتے کوئی دیا جھلملا رہا ہے

وہ مرد درویش جس کو حق نے دئیے ہیں انداز خسروانہ
اسی کی صورت کو تک رہا ہے سفر سے لوٹا ہوا زمانہ