دھول میں لپٹے چہرے والا
میرا سایہ
کس منزل کس موڑ پہ بچھڑا
اوس میں بھیگی یہ پگڈنڈی
آگے جا کر مڑ جاتی ہے
کتبوں کی خوشبو آتی ہے
گھر واپس جانے کی خواہش
دل میں پہلے کب آتی ہے
اس لمحے کی رنگ برنگی سب تصویریں
پہلی بارش میں دھل جائیں
میری آنکھوں میں لمبی راتیں گھل جائیں
نظم
خلیل الرحمن اعظمی کی یاد میں
شہریار