یہ اس شخص کی قبر ہے
جس کے اب جسم کا کوئی ذرہ یہاں پر نہیں ہے
نہ اس کو کوئی کام اس قبر سے
نہ اس کو خبر ہے
کہ یہ کس کا گھر ہے
تو اس شخص کے ایک بے نام گھر کو
کوئی کیوں کسی نام سے آج منسوب کر دے
اور اس نام کا ایک کتبہ بنائے
یہ دنیا ہے جس میں نہ ایسا کوئی گھر بنا ہے نہ آگے بنے گا
کہ اس کا مکیں اپنے گھر میں ہمیشہ رہے گا
تو اب کیا کوئی گھر؟
اور اس گھر پہ اک نام کندہ
کہ جس مرحلے پر کسی کو کسی گھر کی کوئی ضرورت نہیں ہے
نظم
کتبہ(۲)
خلیلؔ الرحمن اعظمی