جب سارا منظر دیکھ چکے
تو خوابوں میں کھو جانا کیا
مرے من کا پنچھی پاگل ہے
جو اب بھی رستہ دیکھتا ہے
مرے دل کا بچہ ضدی بچہ
آس لگائے جیتا ہے
اس من کو میں سمجھاؤں کیا
جو رستہ تیرا رستہ نہیں
اب اس رستے پر جانا کیا
جو منزل، منزل تیری نہیں
اب اس کا کھوج لگانا کیا
لیکن میرے دل کا بچہ ضدی بچہ
جب صورت حال سمجھتا نہیں
اسے رہ رہ کر سمجھانا کیا
نظم
کاوش بے سود
غزالہ خاکوانی