EN हिंदी
جوالا مکھی | شیح شیری
jwala-mukkhi

نظم

جوالا مکھی

نینا عادل

;

ناگہاں
آتشیں لو بھڑکنے لگی سبز پتوں تلے

تلملاتی، غضب ناک اور... مشتعل
آگ

یک لخت بیتاب ہو کر اٹھی
آن کی آن میں

بیل بوٹے، شجر...
پھول، پتے، ثمر....

راکھ کا ڈھیر ہونے لگے اس طرح
سرخ شعلے نگلنے لگے گھونسلے

(گھونسلوں میں پڑے گوشت کے لوتھڑے)
بس دھواں رہ گیا دور تک راہ میں

اور بدلتا گیا ایک جنگل ہرا! دیکھتے دیکھتے
سرمگیں خاک میں

سبز منظر کوئی یوں جلا آنکھ میں