شہرت اور عزت کے زینے پر چڑھتے فن کار
کا سایہ ذلت کے پاتال میں اترا جاتا ہے
روتے شہروں دیہاتوں کو چھوڑ کے
چوروں کی منڈلی سے مل کر
اتراتے بل کھاتے ہو
کبھی ذرا تاریخ کا آئینہ بھی دیکھو
دیکھو تو کیا شرماتے ہو
نظم
جسم اور سایے
یحی امجد
نظم
یحی امجد
شہرت اور عزت کے زینے پر چڑھتے فن کار
کا سایہ ذلت کے پاتال میں اترا جاتا ہے
روتے شہروں دیہاتوں کو چھوڑ کے
چوروں کی منڈلی سے مل کر
اتراتے بل کھاتے ہو
کبھی ذرا تاریخ کا آئینہ بھی دیکھو
دیکھو تو کیا شرماتے ہو