پھر خیال آیا کہ جینا ہے مجھے
جس طرح ایک تھکا ماندہ پرندہ
لاکھ ہو برف بہ جاں
لاکھ ہو آہستہ سفر
اک بلندی پہ تو ہوتا ہے ضرور
زیر پرواز کوئی گہرا سمندر ہے تو کیا
اسے اوپر سے گزر جانا ہے
نظم
جینا ہے مجھے
راجیندر منچندا بانی
نظم
راجیندر منچندا بانی
پھر خیال آیا کہ جینا ہے مجھے
جس طرح ایک تھکا ماندہ پرندہ
لاکھ ہو برف بہ جاں
لاکھ ہو آہستہ سفر
اک بلندی پہ تو ہوتا ہے ضرور
زیر پرواز کوئی گہرا سمندر ہے تو کیا
اسے اوپر سے گزر جانا ہے