EN हिंदी
جنرل صاحب کی ناک | شیح شیری
jeneral-sahib ki nak

نظم

جنرل صاحب کی ناک

ذیشان ساحل

;

جنرل صاحب
روزانہ صبح سویرے

ٹھنڈے پانی سے نہاتے ہیں
اور تیار ہونے لگتے ہیں

وردی پہن کر
وہ سیدھے لان میں جاتے ہیں

تازہ ہوا اور کھلے ہوئے پھول
انہیں بہت پسند ہے

وہ دن بہت خراب گزرتا ہے
جب سولہ جوان

چار نائب صوبے دار اور دو کپتان
کورٹ مارشل کے

احکامات سنتے ہیں
اور مالی کی بھی

جاں بخشی نہیں ہوتی
اس دن جنرل صاحب

ایک کلی کو اپنے جوتے کے نیچے
یہ کہہ کے کچل دیتے ہیں:

اس میں کوئی خوشبو نہیں
ہمیں بعد میں معلوم ہوتا ہے

جنرل صاحب کی ناک
ایک عرصے بند تھی