EN हिंदी
جذب غیرت | شیح شیری
jazb-e-ghairat

نظم

جذب غیرت

مسعود اختر جمال

;

وفا کا ذوق دیا ہے تری محبت نے
دلوں کو فتح کیا جذبۂ شرافت نے

تری حیا سے تقدس ہے آدمیت کا
کیا ہے تجھ کو سرافراز جذب غیرت نے

چمن میں جس سے ہے اذن‌ شگفت غنچہ و گل
گداز قلب وہ بخشا ہے تجھ کو قدرت نے

بہت ہی کم ہیں وہ شائستۂ نظر جن کو
خراج شوق دیا زندگی کی عظمت نے

ہر ایک بیکس و مظلوم کی حمایت کا
تجھے شعور دیا ہے خدا کی رحمت نے

فروغ بزم سخن تیری سر پرستی سے
ادب شناس کیا ہے تری عقیدت نے

شگفتگی دل برباد کو عطا کی ہے
ترے خیال ترے یاد کی لطافت نے