EN हिंदी
اتفاق | شیح شیری
ittifaq

نظم

اتفاق

محمد علوی

;

تم سے بچھڑتے وقت میں نے
سوچا تھا کس طرح جیوں گا!

کس کس سے چھپ کے رہ سکوں گا
آنسو کہاں کہاں پیوں گا!

گھر میں اگر کسی نے پوچھا!
''کیا بات ہے اداس کیوں ہو''

ڈر تھا مجھے کہ رو پڑوں گا!
لیکن یہ اتفاق دیکھو

میں گھر گیا تو میرے گھر کا
ایک ایک فرد رو رہا تھا!