رات اماوس کی تھی میں نے
ناگ پھنی کے اک کانٹے پر
اک پل کے سوویں حصے تک
سورج کو روشن دیکھا تھا
پھیل گیا میری آنکھوں میں
سو راتوں کا گھور اندھیرا
اور مجھے محسوس ہوا یوں
گھور اندھیرے کے سینے میں
میں بجلی کا اک کوندا ہوں
نظم
عرفان
راج نرائن راز
نظم
راج نرائن راز
رات اماوس کی تھی میں نے
ناگ پھنی کے اک کانٹے پر
اک پل کے سوویں حصے تک
سورج کو روشن دیکھا تھا
پھیل گیا میری آنکھوں میں
سو راتوں کا گھور اندھیرا
اور مجھے محسوس ہوا یوں
گھور اندھیرے کے سینے میں
میں بجلی کا اک کوندا ہوں