EN हिंदी
ابن مریم | شیح شیری
ibn-e-maryam

نظم

ابن مریم

محمد علوی

;

تو پھر یوں ہوا
ابن مریم نے اک اونچے ٹیلے پہ چڑھ کر کہا

سن رہے ہو
جہاں تم نے بویا نہیں ہے

وہاں کاٹنے کیوں چلے ہو
جہاں کچھ بکھیرا نہیں ہے

وہاں سے سمیٹو گے کیا
لاؤ اپنے گناہوں کے پشتارے لاؤ

کہاں تک انہیں لاد کر یوں پھرو گے
انہیں دفن کر دو

تو ممکن ہے کل اس زمیں پر تمہیں
نیکیوں کے درختوں سے

لذت کے پھل مل سکیں گے
اور پھر یوں ہوا

ابن مریم نے دیکھا
تو میدان میں

چند بھیڑیں کھڑی تھیں
لوگ اپنے مکانوں کی جانب

گناہوں کو لادے
بڑھے جا رہے تھے

اور ٹیلے پہ تنہا کھڑا ابن مریم عجب لگ رہا تھا