EN हिंदी
حروف و الفاظ کے ذخیرے | شیح شیری
huruf o alfaz ke zaKHire

نظم

حروف و الفاظ کے ذخیرے

خلیلؔ الرحمن اعظمی

;

حروف و الفاظ کے ذخیرے
یہی ہیں وہ دائرے

کہ جن میں اسیر تم بھی ہو اور میں بھی
تمھارا جو نام

چند حرفوں سے مل کے بنتا ہے
چاہے مفہوم اس کا کچھ بھی ہو

چاہے مفہوم سے وہ خالی ہو
چاہے اس کیفیت کے برعکس ہو

جو تم میں نمود پاتی ہے
ایسی اک روح

جو کسی جسم میں
کسی آئینہ میں اتری ہو

ایک پیکر میں ڈھل گئی ہو
مرا بھی اک نام ہے

اسی نام سے لوگ مجھے جانتے ہیں
یہ نام بھی

چند الفاظ کو ملانے سے بن گیا ہے
اب اس کا کیا ذکر مجھ پہ یہ کتنا سج رہا ہے

تو کیا ہمارا تمھارا سمبندھ اتنا ہی ہے
کہ چند الفاظ

چند الفاظ سے مل رہے ہیں
مگر اسی نام کے تو کچھ اور لوگ ہوں گے

اگر نہ ہوں گے تو کل اسی نام کے اور کئی لوگ ہوں گے
اگر ہمارا وجود ان سے کچھ ماورا ہے

حروف و الفاظ سے سوا ہے
تو اس کے اظہار کا اور ڈھنگ کیا ہے