اے میرے صفر صفر صفر۔۔۔۔۔!
دائیں نہیں بائیں لیٹو
نفی اثبات کے اس وصال میں
تمہاری اکائی تو میں ہوں!
کہو۔۔ میں تمہیں کون سی رفاقت سے ضرب دوں
کہ میری روح اور بدن پر رواں رواں پورے آ جاؤ
تمہیں کون سے ہندسے پر تقسیم کروں؟
کہ تنہائی جس کے مساوی نہ آئے!
نفی اثبات کے اس وصال میں
اس سے پہلے کہ ہم اپنے دائروں کو توڑ کر باہر نکلیں!
ہمیں اپنے بچھڑے ہوئے لمس کو قوس بنا کر
اپنے کناروں کو جوڑ لینا چاہیئے!

نظم
حساب جاں!!
انجم سلیمی