ہند ہندوستان والو تم اے ہندو مسلمانو
تمہی آپس کے کل جھگڑوں کو بے کھٹکے مٹا سکتے
ہیں دونوں بلبل شیدا ہے دونوں کا گلستاں یہ
نہ تم بھی چھوڑ سکتے ہو نہ وہ بھی یاں سے جا سکتے
تو پھر کیا فائدہ ہے تم کو ہر دم یوں جھگڑنے میں
اگر مل جل کے آپس میں ہو کل بگڑی بنا سکتے
تمہارے کام وہ آئیں تم ان کا ساتھ دو ہر دم
کدورت دل کی اس صورت سے دونوں ہو مٹا سکتے
اجڑتے دیکھ کر اس طور سے خاموش رہنا کیا
جو اس اجڑی ہوئی بستی کو الفت سے بسا سکتے
جو تم چاہو تو اس کی دھوم اک عالم میں مچ جائے
یہی ہیں وہ کہ جو روٹھے ہوؤں کو ہیں منا سکتے
وہی ہیں لائق تحسیں کبریٰؔ باغبانوں میں
کہ جو کمہلائی کلیوں کو چمن کی ہیں کھلا سکتے
نظم
ہندو مسلم اتحاد
نثار کبریٰ