EN हिंदी
ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول | شیح شیری
hijr ki rakh aur visal ke phul

نظم

ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول

فیض احمد فیض

;

آج پھر درد و غم کے دھاگے میں
ہم پرو کر ترے خیال کے پھول

ترک الفت کے دشت سے چن کر
آشنائی کے ماہ و سال کے پھول

تیری دہلیز پر سجا آئے
پھر تری یاد پر چڑھا آئے

باندھ کر آرزو کے پلے میں
ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول