EN हिंदी
حوا کی بیٹی کا پہلا دکھ | شیح شیری
hawwa ki beTi ka pahla dukh

نظم

حوا کی بیٹی کا پہلا دکھ

عشرت آفریں

;

راتوں کو
جب ہمسائے کے گھر سے

بچے کے رونے کی آوازیں آتی ہیں
تو مری آنکھیں بھیگنے لگتی ہیں

اور میرے اندر
اک بھوکا احساس بھڑکنے لگتا ہے

تب میری مریمیت اس کو بہلاتی ہے
اور میرے اندر کی سارہ

ان پیاسی آشاؤں کے لیے
کہیں ساگر ڈھونڈنے جاتی ہے

مجھے اپنی ماں یاد آتی ہے