جہان آرزو میں
بے یقینی کے سبھی موسم
ہمارے راستوں کو دھول کرتے ہیں
کوئی اک آیت رد بلا
جو خوف سے بھنچے ہوئے جبڑوں
تنے اعصاب کو آسودگی بخشے
کوئی تو اسم اعظم ہو
کہ شہر ذات کا یہ در کھلے
ہمارا ڈر کھلے
نظم
ہمارا ڈر کھلے
محمود ثنا
نظم
محمود ثنا
جہان آرزو میں
بے یقینی کے سبھی موسم
ہمارے راستوں کو دھول کرتے ہیں
کوئی اک آیت رد بلا
جو خوف سے بھنچے ہوئے جبڑوں
تنے اعصاب کو آسودگی بخشے
کوئی تو اسم اعظم ہو
کہ شہر ذات کا یہ در کھلے
ہمارا ڈر کھلے