دوستوں کی رفاقتیں بھی درست
بھول جانے کا غم سوا لیکن
یاد رکھیں تو وسوسے ہیں بہت
آنکھ چہرہ نظر کہاں سے لائیں
اپنے ہی گھر چلیں
ملیں سب سے
ہم میں اک دوسرا ہی بستا ہے
سچ ہے وہ ہم سبھوں سے اچھا ہے
نظم
ہم زاد
محمد علی اثر
نظم
محمد علی اثر
دوستوں کی رفاقتیں بھی درست
بھول جانے کا غم سوا لیکن
یاد رکھیں تو وسوسے ہیں بہت
آنکھ چہرہ نظر کہاں سے لائیں
اپنے ہی گھر چلیں
ملیں سب سے
ہم میں اک دوسرا ہی بستا ہے
سچ ہے وہ ہم سبھوں سے اچھا ہے