سنو
آؤ ادھر بیٹھو
ہم اپنے مسئلوں کا حل نکالیں
تمہیں جو بھی پریشانی ہے مجھ سے
جو تکلیفیں ہیں
سب کھل کر بتاؤ
مگر گھر چھوڑ کے ایسے نہ جاؤ
مگر گھر چھوڑ کے ایسے نہ جاؤ
نظم
گزارش
محسن آفتاب کیلاپوری
نظم
محسن آفتاب کیلاپوری
سنو
آؤ ادھر بیٹھو
ہم اپنے مسئلوں کا حل نکالیں
تمہیں جو بھی پریشانی ہے مجھ سے
جو تکلیفیں ہیں
سب کھل کر بتاؤ
مگر گھر چھوڑ کے ایسے نہ جاؤ
مگر گھر چھوڑ کے ایسے نہ جاؤ