EN हिंदी
گڑیا | شیح شیری
guDiya

نظم

گڑیا

نیل احمد

;

کھلونا تو نہیں ہوں میں
نا مٹی کا کوئی بت ہوں

کہ جب تم ہاتھ کو موڑو نہیں ہوگی مجھے تکلیف
کہ جب تم آنکھ کو پھوڑو تو چیخیں بھی نہ نکلیں گی

بنا سوچے
بنا دیکھے مری شادی کسی گڈے سے کر دو گے

مرے سر میں کسی بھی نام کا سندور بھر دو گے
مجھے مجھ سے بنا پوچھے مجھی سے دور کر دو گے

سنو یہ جان لو تم بھی
سنو یہ جان لو تم بھی

مروت چھوڑ دی میں نے
جسے گڑیا سمجھتے تھے

وہ گڑیا توڑ دی میں نے