EN हिंदी
گنتی | شیح شیری
ginti

نظم

گنتی

عذرا عباس

;

میں اپنے لان میں بیٹھی ہوں
گرتے ہوئے پتوں کو

گن رہی ہوں
اپنی انگلیوں کو پوروں پر

اک، دو، تین
ان گنت پتے

میں کمرے میں بیٹھی ہوں
خبریں سن رہی ہوں

میری گنتی میں شامل ہو جاتی ہیں
وہ لاشیں

جو درختوں سے نہیں گر رہی ہیں
لاشوں کی گنتی

پتوں کی گنتی سے بڑھ جاتی ہے