پیار کی منزل دور ہے پیارے
رگ رگ جاگے خون کا دھارا
جب تک آس ہے باقی
ساز پر رقص سناؤ
گیت خوشی کا گاؤ
ناحق درد لبادہ اوڑھے
کب کب دکھ کا تحفہ دو گے
دل خوں ہو جائے گا
جو بھی ہے لے آؤ
گیت خوشی کا گاؤ
اونچا اونچا اڑنے والو
پگلے پن سے حاصل کیا ہے
دیکھو نیچے نیچے دیکھو
جلدی جلدی آؤ
گیت خوشی کا گاؤ
ہاتھ پہ رکھ کر جان کو اپنی
قدم قدم پر شعلہ جاگے
یہ گل زار بناؤ
آؤ آؤ آؤ
گیت خوشی کا گاؤ
نظم
گیت خوشی کا گاؤ
صدیق کلیم