کہتے ہیں ایک روز یہ مریخ بھی کبھی
اپنی زمین ہی کی طرح اک جہان تھا
آباد تھے وہاں بھی بڑے پر شکوہ لوگ
علم و ہنر میں حکمت و دانش میں طاق تھے
مٹھی میں ان کی ساری توانائی قید تھی
ایٹم کی قوتوں پہ بڑا اختیار تھا
اک روز ان کی غلطی سے یا پھر غرور سے
ایٹم کی ساری قوتیں آزاد ہو گئیں
ساری ہوائے زیست فضا سے نکل گئی
مریخ جو زمین ہی جیسا جہان تھا
جل بھن کے مردہ خاک کا اک ڈھیر رہ گیا
ہم بھی تو علم و حکمت و دانش میں کم نہیں
ہم کو بھی اپنی ایٹمی طاقت پہ ناز ہے

نظم
گھروندے
اصغر مہدی ہوش