بھوک سے بھری آنکھیں
آسمان کی جانب
تک رہی ہیں دھرتی سے
اک حسین راکٹ کو
جس کے سرخ پرچم پر
بالیاں ہیں گندم کی
بھوک سے بھری آنکھیں
جانتی نہیں لیکن
بالیاں تو گیہوں کی
خوش نما بہانے ہیں
چمچماتے خوشوں میں
زہر ناک دانے ہیں
سرخ سرخ دانوں میں
ایٹمی بلائیں ہیں
جاں گسل دوائیں ہیں
نظم
گندم کی بالیاں
غضنفر