EN हिंदी
گانے میں کچھ نہیں | شیح شیری
gane mein kuchh nahin

نظم

گانے میں کچھ نہیں

خالد عرفان

;

میں شعر گائے دیتا ہوں گانے میں کچھ نہیں
شہرت ملے تو ہاتھ نچانے میں کچھ نہیں

اس نے مجھے وزیر خزانہ بنا دیا
اس وقت جب وطن کے خزانے میں کچھ نہیں

لوٹا ہے میرے گھر میں بس اک کام کے لیے
ورنہ تمہارے ہاتھ دھلانے میں کچھ نہیں

تم پہلے میرے ناخن تدبیر دیکھ لو
مجھ کو تمہاری پیٹھ کھجانے میں کچھ نہیں