میں
کبھی نہیں جان سکا
گالی
جذبے کی کون سی سطح ہے
میں نے کبھی گالی نہیں دی
مگر مجھے ہمیشہ
گالیوں سے دلچسپی رہی
میں ہر روز
ہر طرح کی گالیاں سنتا ہوں
گالی کسی کو بھی دی جائے
اسلوب میں عورت ضرور آتی ہے
میری ساری زندگی
لفظوں کے درمیان گزری
مجھے ہمیشہ لفظ نظر آتے ہیں
گالی
لفظوں کی ایک ترتیب کے سوا کچھ بھی نہیں
میں
گالی دے کر
عام آدمی کی طرح
زندہ رہنا چاہتا ہوں
ایک ترتیب
مجھے عام آدمی بننے نہیں دیتی
نظم
گالی
مصطفیٰ ارباب